نہ جانے کیا بات ہے کہ جس پر اڑا ہوا ہوں
میں آج کل اپنے آپ سے بھی لڑا ہوا ہوں
تُو کتنی صدیوں سے چھوڑ کر جا چکا ہے مجھ کو
مگر میں تیرے ہی راستے میں پڑا ہوا ہوں
کبھی جو موسم سے ہار جاؤ، تو لوٹ آنا
تو کس لیے آپ میری باتوں کو مانتے نہیں
میں آپ لوگوں کے درمیاں ہی بڑا ہوا ہوں
میں اس لئے بھی قمرؔ بہت خوش جمال ٹھہرا
کہ شاہ زادی کے پیرھن میں جڑا ہوا ہوں
قمر ریاض
No comments:
Post a Comment