Wednesday 30 November 2016

ذوالفقار حیدری پانچواں حصہ

عارفانہ کلام منقبت سلام
ذوالفقار حیدری پانچواں حصہ

تقدیسِ ذوالفقار کی کیا گفتگو کریں
دامن نچوڑ دے تو فرشتے وضو کریں
ظلمت شکن چراغِ رہِ اہلِ اعتبار
ایماں پسند حُسنِ تیقن کی جلوہ زار
چلتی تھی ساتھ ساتھ لیے دین کی بہار
منشائے ذوالفقار تھا منشائے کردگار
حکمِ خدا سے جنگ میں مصروفِ کار تھی
تلوار تھی کہ کلکِ مشیت نگار تھی
محوِ خدا، عدوئے پرستارئ صنم
وحشت کے اک دیار میں تہذیب کا قدم
ایماں پرست مصلحِ قومِ جفا شیم
دینِ ہبل پہ رکھتی تھی اصلاح کا قلم
ہر ضرب سے عیاں تھی ادا فکر و غور کی
تاریخ لکھ رہی تھی تمدن کے دور کی
جس رخ چلی حیات کو بیدار کر گئی
باطل کے خرمنوں کو شرر زار کر گئی
قلعہ غرور و جہل کا مسمار کر گئی
نوری تھی اہلِ نار کو فی النار کر گئی
تن کو جلا کے کفر کا من ٹھیک کر دیا
ایسی چلی کہ سب کا چلن ٹھیک کر دیا
دنیا توہماتِ روایت لیے ہوئے
تیغِ علی یقینِ درایت لیے ہوئے
ہادی ہو جیسے شمعِ ہدایت لیے ہوئے
روح الامیں نجات کی آیت لیے ہوئے
تیغِ علی کو مانیے ایمان کی طرح
اتری تھی آسمان سے قرآن کی طرح

شمیم کرہانی

No comments:

Post a Comment