Wednesday 30 November 2016

ہو گا سکوں بھی ہوتے ہوتے

ہو گا سکوں بھی ہوتے ہوتے
سو جاؤں گا، روتے روتے
آخر دل ہے، ٹھہر جائے گا
شام و سحر کے ہوتے ہوتے
وحشت ناک ہے خوابِ ہستی
چونک پڑا ہوں سوتے سوتے
داغِ دل اشکوں سے مِٹے گا
دُھلتے دُھلتے، دھوتے دھوتے
آپ سے آپ تِرے دیوانے
ہنس بھی دِیئے ہیں روتے روتے

تابش دہلوی

No comments:

Post a Comment