Friday, 19 August 2022

وہ ایسے پیش آیا مجھ سے جیسے جانتا نہیں

 وہ ایسے پیش آیا مجھ سے جیسے جانتا نہیں

اگرچہ نام اس کا میں کبھی بھی بھولتا نہیں

یہ دل بھی ہے کے اس کی بے وفائی مانتا نہیں

مگر سوائے اس کے اب کسی سے رابطہ نہیں

وہ جادوگر ہے لفظوں کا تو اس سے دور رہنا سیکھ

اس آدمی کے بارے میں ابھی تو جانتا نہیں

مقدر اپنا گر بچھڑنا ہی ہوا، تو ٹھیک ہے

میری نظر میں اب بچھڑنا کوئی حادثہ نہیں

یہاں تو غم کی بولیاں لگائی جاتی ہیں میاں

تمہارے درد سے یہاں کوئی بھی آشنا نہیں

کہ میرا خواب بھی ہے وہ مِرا خیال بھی ہے وہ

یہ سچ ہے غازی بھول کر بھی اس کو بھولتا نہیں


غازی معین

No comments:

Post a Comment