عارفانہ کلام نعتیہ کلام
عرب سے آج بھی جو فیض عام جاری ہے
ہر اک زباں پہ درود و سلام جاری ہے
خدا کے دِین کی تشہیر اس طرح سے کی
بہ صد خلوص ابھی تک وہ کام جاری ہے
کتابِ نورِ الہیٰ روشن ہے سینوں میں
وہ حرف حرف سلامت، کلام جاری ہے
حِرا سے کلمۂ توحید کی صدا آئی
اسی کا پاس کیے احترام جاری ہے
نظامِ صوم وصلوٰۃ جس طرح سِکھایا تھا
وہ ذوق شوق وہی اہتمام جاری ہے
گُہر فدائے محمدﷺ ہے جو ہمیشہ سے
لبوں پہ صلِ علیٰؐ صبح و شام جاری ہے
گوہر رحمٰن
گہر مردانوی
No comments:
Post a Comment