قدم قدم پہ نیا امتحان چھوڑا ہے
کسی نے عین بھنور درمیان چھوڑا ہے
جبھی تو سب کو میں شک کی نظر سے دیکھتا ہوں
مجھے کسی نے بڑا بد گمان چھوڑا ہے
میں ذیلی رستہ نہیں تھا مگر مجھے اس نے
نہ جانے سوچ کے کیا بے نشان چھوڑا ہے
زمیں پہ بھیجنے والے مجھے بتا تو سہی
یہ میرے حصے میں کیا آسمان چھوڑا ہے
فاخر رضوی
No comments:
Post a Comment