Monday, 29 August 2022

سوچ میں بس اس قدر ترمیم کر تعظیم کر

 سوچ میں بس اس قدر ترمیم کر تعظیم کر

آدمی کو آدمی تسلیم کر،۔ تعظیم کر

پتھروں سے دل لگایا تھا تو خمیازہ بھگت

کس نے بولا تھا انہیں تجسیم کر، تعظیم کر

اپنے منصب کو سمجھ تو احسنِ تقویم ہے

احسنِ تقویم کی تقویم کر،۔ تعظیم کر

ایک وحدت کی اکائی سے ہیں سب باندھے ہوئے

ضرب دے خود کو بھلے تقسیم کر، تعظیم کر

شوق سے چُونا لگا مت اپنی فطرت کو بدل

دینے والے کی مگر تکریم کر، تعظیم کر

تیری خواہش ہے کہ تو بھی لائقِ تعظیم ہو

پہلے خود کو شاملِ تعظیم کر، تعظیم کر


شہاب عالم

No comments:

Post a Comment