جمہوریت سے پیار نہ سیاست کا شغف ہو
اسلام کا غلبہ ہی مسلماں کا ہدف ہو
جمہوری بحث چھوڑ کے رخ اپنا ہمیشہ
ہر حال میں ہر دور میں میداں کی طرف ہو
تدبیر کرو زیرِ اثر پھر سے ہمارے
بغداد ہو بصرہ ہو فلوجہ ہو نجف ہو
اصحابِؓ محمدﷺ سے محبت ہو اس قدر
سینے سے خوف و ڈر کا ہر اک لفظ حذف ہو
جس شخص کو آقاؐ کے صحابہؓ سے عداوت
اس شخص کے گفتار پہ کردار پہ تُف ہو
قرآن میں جو صف کی فضیلت کہی گئی
ہر صاحبِ ایماں کو میسر وہی صف ہو
آقاﷺ کی محبت کا علمدارِ حقیقی
آقاﷺ کی محبت میں جو شمشیر بکف ہو
حکامِ وطن دے گئے حِکمت کی لوریاں
یا رب! نہ نظریہ و عقیدے میں ضعف ہو
ہدہد الہ آبادی
No comments:
Post a Comment