Wednesday, 31 August 2022

اے رب ذوالجلال فقط ایک نظر دیکھ

 عارفانہ کلام حمدیہ کلام دعائیہ کلام


اے ربِ ذوالجلال فقط ایک نظر دیکھ

انسانیت کیوں ہو گئی ہے زیر و زبر دیکھ

شامل ہے میری ذات کسی ایک گناہ میں

دل پر لیا نہیں ہے کوئی غم نہ اثر دیکھ

پھر رقصِ کائنات پر آے نہ کوئی آنچ

پھر وادئ حیات میں گمراہ ہے بشر دیکھ

اس دورِ طلسمات میں کوئی نہیں ہمدم

اس دورِ طلسمات کا پھیلا ہے اثر دیکھ

زنجیر میں جکڑا ہوا ہے عالمِ افکار

ہوتی نہیں ہے رات کی ظلمت کی سحر دیکھ

پھر مجھ کو سمجھا دے کوئی یہ معنئ حیات

پھر زندگی کے پیڑ سے ٹوٹے نہ ثمر دیکھ

مجھ کو میرے ہونے کا اب تک ہے نہیں پتہ

تُو ہی تو میری ذات سے واقف ہے اگر دیکھ

پرواز میں ٹھہراؤ کوئی بات ہے شاہین؟

جو نور کی بارش میں دُھلا ہے وہ قمر دیکھ


فاروق شاہین

No comments:

Post a Comment