سمجھ میں کچھ نہیں آتا کہ آج کیا بولوں
وہ مجھ سے پوچھ رہے ہیں مزاج کیا بولوں
اگر بتا دوں کہ خواہش ہے ساتھ چلنے کی
تو وہ کہیں گے کرو گھر میں راج، کیا بولوں
اگر بتا دوں کہ پہچان چاہتی ہوں میں
کریں گے پیش وہ دیوی کا تاج، کیا بولوں
اگر بتا دوں کہ اب خواب دیکھتی ہوں میں
تو مانگا جائے گا اس کا خراج، کیا بولوں
اگر بتا دوں قفس میں سکوں نہیں ملتا
مرض بتائیں گے وہ لا علاج، کیا بولوں
اگر بتا دوں کہ کھلنے لگی ہیں زنجیریں
تو پاؤں پکڑیں گے رسم و رواج، کیا بولوں
اگر بتا دوں کہ بیدار ہو چکی ہوں میں
تو ڈر بھی سکتا ہے میرا سماج، کیا بولوں
نصرت مہدی
No comments:
Post a Comment