اکثر آتے جاتے حاصل ایک سعادت ہو جاتی ہے
اس کی آنکھیں پڑھ لیتے ہیں اور عبادت ہو جاتی ہے
ہم ملتے تھے چاند، ہوا، بادل اور جھیل نے دیکھا ہو گا
چار گواہ اکٹھے ہوں،۔ مقبول شہادت ہو جاتی ہے
دُکھ بھی بچے جَن سکتے ہیں میرے چاروں جانب دیکھو
ہر شب میرے کمرے میں آہوں کی وِلادت ہو جاتی ہے
پھولوں کا گُلدستہ بھیجا ہے جو تم نے بیماری میں
چھے پھولوں اور چھے پتوں سے یار عیادت ہوجاتی ہے؟
جن سے گہرا رشتہ کومل! جب وہ اپنا رستہ بدلیں
پہلے تھوڑا دُکھ ہوتا ہے بعد میں عادت ہو جاتی ہے
کومل جوئیہ
No comments:
Post a Comment