Tuesday 30 August 2022

میں اور مجھ کو اور کسی دلربا سے عشق

عارفانہ کلام نعتیہ کلام


میں اور مجھ کو اور کسی دلربا سے عشق؟

خیر الوریٰ سے عشق ہے خیر الوریٰؐ سے عشق

دنیا کی مجھ کو چاہ نہ اس کی ادا سے عشق

دونوں جہاں میں بس ہے مجھے مصطفیٰؐ سے عشق

وہ آخرت کی راہ کو ہموار کر چلا

جس کو بھی ہو گیا شہ انبیاؐ سے عشق

کچھ اور مجھ کو کام نہیں اس جہان میں

اپنے نبیؐ سے عشق ہے اپنے خدا سے عشق

دنیا کی دوستی تو ضیاع ہے فریب ہے

اسلام میں روا نہیں اس بے وفا سے عشق

سر میں سرور آنکھوں میں ٹھنڈک ہے دل میں کیف

جب سے ہوا دیار نبیؐ کی ہوا سے عشق

دیوانۂ رسولﷺ و علیؑ و حسینؑ کو

طیبہ کی دُھن نجف کی لگن کربلا سے عشق

معراج بندگی کی تمنا میں رات دن

میری جبیں ہے در مصطفیٰؐ سے عشق

پہلے نبیﷺ کے عشق میں مدہوش ہو نصیر

پھر یہ کہے کوئی کہ مجھے ہے خدا سے عشق


سید نصیرالدین نصیر

No comments:

Post a Comment