عارفانہ کلام نعتیہ کلام
مرے لب پہ غنچہ بن کے تِراﷺ نام کھل اٹھا ہے
جو درودﷺ پڑھ کے بیٹھا تو سلام کھل اٹھا ہے
ہیں جو باقی پھول سارے ڈھلے دن تو سوکھ جائیں
تیریﷺ یاد کا گلستاں سر شام کھل اٹھا ہے
میں اسی لیے تو آقاﷺ تری نعت لکھ رہا ہوں
تِرا نامﷺ جب بھی لکھا تو کلام کھل اٹھا ہے
مِرے دل کا گوشہ گوشہ تِرےﷺ نام سے منور
تِرےﷺ عشق کی بدولت یہ تمام کھل اٹھا ہے
جو تمہارے نام نامی کی ہو مستی اس میں شامل
وہی مے کدہ ہے اچھا،۔ وہی جام کھل اٹھا ہے
آرزو ہے ناصر کہ وہﷺ آئیں مرے گھر میں
کہ جہاں قدم ہو انﷺ کا وہ مقام کھل اٹھا ہے
ناصر چشتی
No comments:
Post a Comment