Sunday, 28 August 2022

گلشن زہرا میں ہے فصل خزاں آئی ہوئی

 عارفانہ کلام منقبت سلام مرثیہ بر امام حسینؑ


گلشنِ زہراؑ میں ہے فصلِ خزاں آئی ہوئی

آسماں پر غم کی ہے کالی گھٹا چھائی ہوئی

اس کو رونے جس کا کوئی بھی نہیں تھا نوحہ گر

لاشۂ شبیرؑ پر زینبؑ ہے آج آئی ہوئی

قاصدِ صغراؑ سے یوں رو کر کہا شبیرؑ نے

جاگ لینے دو، جوانی کو ہے نیند آئی ہوئی

مجھ کو تنہائی ڈراتی ہے، سکینہؑ نے کہا

ہر طرف زنداں میں ہیں تاریکیاں چھائی ہوئی

جس کے پردے کی حیا سے چھپ گیا شمسِ فلک

شام میں کہتے ہیں، تھی وہ بے ردا آئی ہوئی

تھے حریصِ دولتِ دنیائے سقیقہ کے غلام

جو کہ اختر! مِرے مولا کی ٹھکرائی ہوئی


اختر چنیوٹی

اختیار حسین

No comments:

Post a Comment