فلمی گیت
بوندیں نہیں ستارے ٹپکے ہیں کہکشاں سے
صدقے اتر رہے ہیں تم پر یہ آسماں سے
بوندیں نہیں ستارے ٹپکے ہیں کہکشاں سے
موتی کے رنگ رُت کے قطرے دمک رہے ہیں
یا ریشمی لٹوں میں جگنو چمک رہے ہیں
آنچل میں جیسے بجلی کوندے یہاں وہاں سے
صدقے اتر رہے ہیں تم پر یہ آسماں سے
بوندیں نہیں ستارے ٹپکے ہیں کہکشاں سے
دیکھے تو کوئی عالم بھیگے سے پیرہن کا
پانی میں ہے یہ شعلہ یا نور ہے بدن کا
انگڑائی لے رہے ہیں ارماں جواں جواں سے
صدقے اتر رہے ہیں تم پر یہ آسماں سے
بوندیں نہیں ستارے ٹپکے ہیں کہکشاں سے
پہلو میں آ کے میرے کیا چیز لگ رہی ہو
بانہوں کے دائرے میں تصویر لگ رہی ہو
حیران ہوں کہ تم کو دیکھوں کہاں کہاں سے
صدقے اتر رہے ہیں تم پر یہ آسماں سے
بوندیں نہیں ستارے ٹپکے ہیں کہکشاں سے
مجروح سلطانپوری
No comments:
Post a Comment