میں نوائے کن فیکون ہوں میں صدائے نغمۂ ساز ہوں
میں نمود بزمِ اعجاز ہوں میں عدم کا پردۂ راز ہوں
میں امانتوں کا امین ہوں، میں متاعِ علم و یقین ہوں
میں محبتوں کی زمین ہوں، میں حقیقتوں کا مجاز ہوں
میں حباب بحر وجود ہوں، میں ہوائے نام و نمود ہوں
میں ملائکہ کا مسجود ہوں، میں جبین عجزِ و نیاز ہوں
میں کسی کا حسن ملیح ہوں، لب جاں فزائے مسیح ہوں
میں الف ہوں عین ہوں جیم ہوں، سر آہ و پائے گداز ہوں
اعجاز علوی
No comments:
Post a Comment