Saturday 28 November 2020

یادوں کو سیر پر لے جاتا ہوں

 یادیں


آج کل

یادوں کو

سیر پر لے جاتا ہوں

کسی کو گود میں اٹھائے

اور کسی کو کاندھے پر

کوئی خود ہی انگلی تھام کے

قدم قدم چلتی ہوئی باہر آ جاتی ہیں

یادیں

کُھل جائیں ایک بار تو

انہیں واپس، یاداشت میں بند کرنا

مشکل ہو جاتا ہے


نیر حیات

No comments:

Post a Comment