Saturday 28 November 2020

مرے شانوں پہ ان کی زلف لہرائی تو کیا ہو گا

 مرے شانوں پہ ان کی زلف لہرائی تو کیا ہو گا

محبت کو خنک سائے میں نیند آئی تو کیا ہو گا

پریشاں ہو کے دل💓 ترکِ تعلق پر ہے آمادہ

محبت میں یہ صورت بھی نہ راس آئی تو کیا ہو گا

سر محفل وہ مجھ سے بے سبب آنکھیں چراتے ہیں

کوئی ایسے میں تہمت ان کے سر آئی تو کیا ہو گا

مجھے پیہم محبت کی👁 نظر سے دیکھنے والے

مرے دل💕 پر تری تصویر اتر آئی تو کیا ہو گا

بہت مسرور ہیں وہ چھین کر دل کا سکوں عنواں

ہجومِ غم میں بھی مجھ کو ہنسی آئی تو کیا ہو گا


عنوان چشتی

No comments:

Post a Comment