مرے شانوں پہ ان کی زلف لہرائی تو کیا ہو گا
محبت کو خنک سائے میں نیند آئی تو کیا ہو گا
پریشاں ہو کے دل💓 ترکِ تعلق پر ہے آمادہ
محبت میں یہ صورت بھی نہ راس آئی تو کیا ہو گا
سر محفل وہ مجھ سے بے سبب آنکھیں چراتے ہیں
کوئی ایسے میں تہمت ان کے سر آئی تو کیا ہو گا
مجھے پیہم محبت کی👁 نظر سے دیکھنے والے
مرے دل💕 پر تری تصویر اتر آئی تو کیا ہو گا
بہت مسرور ہیں وہ چھین کر دل کا سکوں عنواں
ہجومِ غم میں بھی مجھ کو ہنسی آئی تو کیا ہو گا
عنوان چشتی
No comments:
Post a Comment