Saturday, 28 November 2020

سردیوں کی بارش ہے

 رات کے اندھیرے میں

سردیوں کی بارش ہے

کھڑکیوں کے شیشوں پر

شور سا مچا ہے اور

اک عجیب حالت ہے

اشکِ غم نہیں، پھر بھی

آنکھ نم نہیں، پھر بھی

دل کی ایک کھڑکی پر

شور جو مچا ہے وہ

سردیوں کی بارش سے

کتنا ملتا جلتا ہے


مجید اختر

No comments:

Post a Comment