او معصوم چڑيا تُو آنگن میں آ جا
نہ پر کھول اپنے
کہ شِکرے ہیں گھاتیں لگائے ہوئے
وہ دن ہو کہ شب ہو
یہ اڑنا غضب ہو
کہ صیّاد نے جال کتنے ہی اب تو
برنگِ زمیں ہیں بچھائے ہوئے
یہ آزادی تیرا مقدر کہاں ہے
کہ بے رحم کالی ہواؤں نے ہر سُو
ہیں گلشن میں ڈیرے جمائے ہوئے
او معصوم چڑيا تُو آنگن میں آ جا
نہ پر کھول اپنے
کہ شِکرے ہیں گھاتیں لگائے ہوئے
شاہین کاظمی
No comments:
Post a Comment