دوسرا فیصلہ نہیں ہوتا
عشق میں مشورہ نہیں ہوتا
خود ہی سو راستے نکلتے ہیں
جب کوئی راستہ نہیں ہوتا
جب تلک روبرو نہ ہو کوئی
آئینہ آئینہ نہیں ہوتا
اپنا سمجھا تو کہہ دیا ورنہ
غیر سے تو گلہ نہیں ہوتا
کچھ نہ کچھ پہلے کھونا پڑتا ہے
مفت میں تجربہ نہیں ہوتا
نواز دیوبندی
No comments:
Post a Comment