Friday, 19 August 2022

رخ احمد کو آئینہ بنانے کا خیال آیا

عارفانہ کلام نعتیہ کلام


رُخِ احمدﷺ کو آئینہ بنانے کا خیال آیا

چراغِ بزمِ امکاں کو جلانے کا خیال آیا

حریمِ ناز کے پردے اٹھانے کا خیال آیا

خدا کو نور جب اپنا دکھانے کا خیال آیا

رُخِ احمدﷺ کو آئینہ بنانے کا خیال آیا

 

انہیں کے واسطے پیدا کیا سارے زمانے کو

انہیںؐ پر ختم فرمایا زمانے کے فسانے کو

سجی بزمِ جہاں محبوب کی عزت بڑھانے کو

سرِ محشر خدائی کو بلا بھیجا دکھانے کو

انہیں جب حشر میں دولہا بنانے کا خیال آیا

 

بلا کی بھیڑ تھی روزِ قیامت بزمِ محشر میں

نظر آتی تھی ہر سو اک مصیبت بزمِ محشر میں

اِدھر نکلا زباں سے نامِ حضرت بزمِ محشر میں

اِدھر پہونچے گناہگارانِ اُمت بزمِ محشر میں

اُدھر سرکارؐ کو تشریف لانے کا خیال آیا

 

بُلا کر عرش پر محبوب سے پوچھا گیا مانگو

تمہارے واسطے ہیں دو جہاں اے مصطفیٰؐ مانگو

عطا کر دوں اگر کچھ اور بھی اِس کے سوا مانگو

شبِ اسریٰ کہا خالق نے ہو جو مانگنا، مانگو

نبیﷺ کو اپنی اُمت بخشوانے کا خیال آیا


بھکاری نے جب ان کے اک نظر ان کی طرف دیکھا

بر آئیں آرزوئیں دل کی گر ان کی طرف دیکھا

زباں سے کچھ نہ نکلا تھا مگر ان کی طرف دیکھا

منور میں نے گھبرا کر اِدھر ان کی طرف دیکھا

اُدھر ان کو مِری بگڑی بنانے کا خیال آیا


منور بدایونی

No comments:

Post a Comment