Saturday, 12 November 2016

نیناں ترس کر رہ گئے پیا آئے نہ ساری رات

فلمی گیت

سانجھ کی لالی سلگ سلگ کر بن گئی کالی دھول
آئے نہ بالم بے دردی، میں چنتی رہ گئی پھول

نیناں ترس کر رہ گئے 
پیا آئے نہ ساری رات

ساری رات پلک نہیں جھپکی
ہوا دیتی رہی ہے مجھے تھپکی
کوئی آواز آئی تو لپکی
ارماں جھلس کر رہ گئے 
پیا آئے نہ ساری رات

جانے کب سجن تُو آئے
میں نے آنکھوں کے دِئیے نہ بجھائے
ہنسی ہر کوئی میری اڑائے
آنسو برس کر رہ گئے 
پیا آئے نہ ساری رات

مسرور انور

No comments:

Post a Comment