Friday 6 September 2024

یہ خون سرمایۂ وطن ہے

 شہداء و غازیانِ پاکستان کو خراجِ تحسین

لہو


ہم اس لہو کا علَم بنا لیں، سنان و سیف و قلم بنا لیں 

وطن کو دے کے مقامِ کعبہ اسی کو احرام ہم بنا لیں 

یہ خاک ماتھے پہ مل کے نکلیں اسے نشانِ حشم بنا لیں 

جو نقش اس نے بنا دیا ہے اسی کو نقشِ قدم بنا لیں 

برس پڑیں دشمنوں کے سر پر، وطن کو تیغِ دو دم بنا لیں 

ہم اس لہو کا علم بنا لیں

یہ خون سرمایۂ وطن ہے، یہ خون رنگِ رخِ چمن ہے

یہ خون دلہن کا خوابِ رنگیں، یہ خون بچوں کا بھولپن ہے 

یہ خون ہر ماں کے سر کی چادر، یہ خون ہر باپ کا بدن ہے 

یہ خون دہقان کا پسینہ، یہ خون ہر کھیت کی پھبن ہے 

یہ خون سرمایۂ وطن ہے


حمایت علی شاعر

No comments:

Post a Comment