وہ جانتے نہیں مجھے کچھ بھی نظامؔ کیا
ہر اک سے سے پوچھتے ہیں کہ اسکا ہے نام کیا
میرے تو ہوش ہی نہیں، قاصد تُو ہی بتا
مضمون اس کو کیا لکھوں، بھیجوں پیام کیا
مجھ کو سنا سنا کے وہ کہنا کسی کا ہائے
آنکھیں لگی ہوئی ہیں جو اوپر کو اے نظامؔ
کچھ آ گیا نظر تمہیں بالائے بام کیا؟
نظام رامپوری
No comments:
Post a Comment