Friday, 11 November 2016

خبر کو یار کی دل کو میں بھیجا ہے کہ جا لاوے

خبر کو یار کی دل کو میں بھیجا ہے کہ جا لاوے
نہیں معلوم ہوتا ہے، اسے کب تک خدا لاوے
عزیزاں! ایک لمحے میں مِرا جی اب نکلتا ہے
طبیبِ عشق کو کوئی شتابی سے بلا لاوے
مؤا مظہرؔ پڑا ہے یار کے کوچہ میں کئی دن سے
خدا کے واسطے اس کو کوئی جا کر اٹھا لاوے

مرزا مظہر جان جاناں

No comments:

Post a Comment