Friday, 11 November 2016

مت نگاہیں جھکا کےمجھ سے ملو

مت نگاہیں جھکا کےمجھ سے ملو
آنکھ ہے تو ملا کے مجھ سے ملو
چند باتیں، ادھار ہیں تم پر
آخری بار آ کے مجھ سے ملو
گجرے لایا ہوں میں تمہارے لیے
آج خود کو سجا کے مجھ سے ملو
کون جیتا ہے،۔ کون ہارا ہے
ساری باتیں بھلا کے مجھ سے ملو
مان لی ہیں تمہاری سب باتیں
اب ذرا مسکرا کے مجھ سے ملو
جانتا ہوں، دل دکھاتے ہیں
خط پرانے جلا کے مجھ سے ملو
شیشہ گر ہوں نہ کوزہ گر ہوں قمر
تم جو چاہو بنا کے مجھ سے ملو

قمر ریاض

No comments:

Post a Comment