اپنی دھن میں مست اگن ہوں
میں لڑکی دستور شکن ہوں
میری سمت ہوں تیر کمانیں
اور تمہاری سمت ہرن ہوں
چاند کو روشنی دان کروں گی
میں سورج کی تیز کرن ہوں
تیری یاد نے زرد کیا ہے
ورنہ وادی اور گگن ہوں
کاشر دھرتی دیس ہے میرا
سچائی ہوں دار و رسن ہوں
تتلی مجھ پر آ بیٹھی ہے
یعنی میں بھی سبز چمن ہوں
میں نے جس کو روح سے چاہا
اس کے لیے میں صرف بدن ہوں
ماریہ نقوی
No comments:
Post a Comment