Tuesday, 12 March 2019

اک پل ٹھٹکا میرے دوار

اک پل ٹھٹکا میرے دوار

اک پل ٹھٹکا میرے دوار
بس ایسا ہے جیون
جیسے گھر میں پھیلی چپ
جیسے دھول جمی شیشوں پر
جیسے راکھ کے اڑتے ذرے
جیسے گیت کے بکھرے پنے
جیسے گلے میں چبھتے آنسو
جیسے اپنے دل کی دھڑکن
جیسے پوس کی دھوپ اکیلی
جیسے سُونا سُونا آنگن
جیسے تن میں چھپا سناٹا
جیسے پیاسا ماس بِرہن کا
جیسے جاتے دن کی اداسی
جیسے آتی رین کا دھڑکا
جیسے نِیر سے نین نہائے
جیسے اندر دھنش دھندلائے
جیسے آس کمل ٹھٹھرائے
چھاتی سے بانہیں لپٹائے
دل میں بھینچے دل کا پیار
اک پل ٹھٹکا میرے دوار
بس ایسا ہے جیون

فہمیدہ ریاض

No comments:

Post a Comment