Monday, 16 July 2018

بہ قلب مطمئن دیکھا بہ چشم معتبر دیکھا

 بہ قلب مطمئن دیکھا، بہ چشم معتبر دیکھا

نہ ہم کو دیکھ لے کوئی یہ اطمینان کر دیکھا

انہیں دیکھا، مگر پہلے ادھر دیکھا، ادھر دیکھا

ستم جھیلے، سمیٹے غم، لگا دی جان کی بازی

جو ہم سے ہو سکا راہ وفا میں ہم نے کر دیکھا

وہی ہوں جلوہ ساماں جس طرف واعظ نظر اٹھے

انہیں کو جب نہیں دیکھا تو پھر کیا اپنا سر دیکھا

عجب سودا ہے بازار جہاں میں دل کا سودا بھی

منافع کم نظر آیا، خسارہ بیشتر دیکھا

ہماری وحشت دل کی نہ پوچھے داستاں کوئی

گئے ہیں بعد میں صحرا کی جانب، پہلے گھر دیکھا

ہمیشہ احترام جلوہ میں جھکتی رہیں آنکھیں

کبھی ہم نے نظر بھر کر نہ ان کو عمر بھر دیکھا

جو کل تک دور تھے، وہ آج اپنے پاس بیٹھے ہیں

نصیر! اخلاص کی باتوں کا ہم نے یہ اثر دیکھا


سید نصیرالدین نصیر

No comments:

Post a Comment