دشمنِ جاں کو مات کر لیجے
چار دن احتیاط کر لیجے
اپنے گھر کے حسیں مکینوں کو
اپنی کل کائنات کر لیجے
رحم خود پر اگر نہیں آتا
دل ملا لیجئے اجازت ہے
دور لیکن یہ ہاتھ کر لیجے
فکر اپنی ہر ایک سے پہلے
کام ہے واہیات، کر لیجے
اتباف ابرک
No comments:
Post a Comment