مِرا اخلاص بھی اک وجہِ دل آزاری ہے
بندہ پرور مجھے احساسِ گنہ گاری ہے
آپ اذیت کا بناتے ہیں جو خوگر مجھ کو
اس سے بہتر بھلا کیا صورتِ غمخواری ہے
محض تسکین برآری کے بہانے ہیں سب
مشق کرتا ہے نصیحت کی جن ایام میں تُو
واعظِ شہر وہی موسم مے خواری ہے
کیسے آئے گا نہ سر درد کو آرام عدمؔ
میرے احباب کو تقریر کی بیماری ہے
عبدالحمید عدم
No comments:
Post a Comment