Thursday 7 August 2014

بہی کھاتہ

بہی کھاتہ

 روز لکھتا ہوں آنے والے کل
 اور پرسوں کی زندگی کا حساب
 بہی کھاتہ کہ جس میں “فردا” کے
 قرض کی واجبی ادائی کی
 ذمہ داری ہے “آج” کے سر پر
یہ “زرِ پیشگی” عجب ہے مِرا
“حال” “فردا” کے واسطے اتنے
دکھ اٹھائے، کہ آنے والے دن
جانے والے دنوں سے بہتر ہوں
آج کی “واجب الادا” یہ رقم
 سود در سود آنے والا “کل”
دے بھی پائے گا، یا مری پونجی
(آج کے دن کی زندگی کی کشش)
یونہی بے کار ڈوب جائے گی
غور کرنے کی بات ہے، لیکن
لکھتا رہتا ہوں آنے والے کل
اور پرسوں کی زندگی کا حساب

ستیہ پال آنند

No comments:

Post a Comment