جو آگ نہ تھی ازل کے بس میں
وہ آگ ہے میری دسترس میں
قدرت سے نبرد آزما ہوں
ہر چند ہوں جسم کے قفس میں
میں آج ہوں، کل نہیں ہوں، لیکن
صدیاں ہیں مرے نفس نفس میں
وہ لفظ ہوں کاتبِ ازل کا
اترا جو ہزارہا برس میں
ہر دور میں حرفِ حق کہا ہے
میں اب بھی نہیں ہوں پیش و پس میں
شاعرؔ کی نظر ہی جانتی ہے
کتنے ہیں جہاں خار و خس میں
حمایت علی شاعر
وہ آگ ہے میری دسترس میں
قدرت سے نبرد آزما ہوں
ہر چند ہوں جسم کے قفس میں
میں آج ہوں، کل نہیں ہوں، لیکن
صدیاں ہیں مرے نفس نفس میں
وہ لفظ ہوں کاتبِ ازل کا
اترا جو ہزارہا برس میں
ہر دور میں حرفِ حق کہا ہے
میں اب بھی نہیں ہوں پیش و پس میں
شاعرؔ کی نظر ہی جانتی ہے
کتنے ہیں جہاں خار و خس میں
حمایت علی شاعر
No comments:
Post a Comment