کب دور تلک دیکھا
لرزاں تھی زمیں کس پل
کب سُوئے فلک دیکھا
کب دشت کی تنہائی
آنکھوں میں اتر آئی
کب کھو گئی گویائی
کس موڑ پہ حیراں تھے
کس راہ میں ویراں تھے
اجمال حقیقت کے
شاید نہ رقم ہوں گے
اک دن جو بہم ہوں گے
فہمیدہ ریاض
No comments:
Post a Comment