ملی ترانہ
اے وطن ہم ہیں تیری شمع کے پروانوں میں
زندگی ہوش میں ہے جوش ہے ایمانوں میں
دلِ عشاق کی مانند یہ تپتے میداں
یہ لچکتے ہوئے جنگل یہ تھرکتے ارماں
یہ پہاڑوں کی گھٹاؤں میں جوانی کی اٹھان
کتنے روشن ہیں دِیے تیرے شبستانوں میں
اے وطن ہم ہیں تیری شمع کے پروانوں میں
زندگی ہوش میں ہے جوش ہے ایمانوں میں
تیرے مزدور کی آنکھوں کے شرارے لے کر
تیرے دہقان کے ماتھے کے ستارے لے کر
چاندنی بوئیں گے جھلسے ہوئے میدانوں میں
اے وطن ہم ہیں تیری شمع کے پروانوں میں
زندگی ہوش میں ہے جوش ہے ایمانوں میں
ہم تجھے آگ کا دریا نہیں بننے دیں گے
ظلم و نفرت کا تماشہ نہیں بننے دیں گے
تجھ کو پالیں گے محبت کے گلستانوں میں
اے وطن ہم ہیں تیری شمع کے پروانوں میں
زندگی ہوش میں ہے جوش ہے ایمانوں میں
جوش ملیح آبادی
No comments:
Post a Comment