Monday 8 April 2019

اے وطن ہم ہیں تیری شمع کے پروانوں میں

ملی ترانہ

اے وطن ہم ہیں تیری شمع کے پروانوں میں
زندگی ہوش میں ہے جوش ہے ایمانوں میں

دلِ عشاق کی مانند یہ تپتے میداں
یہ لچکتے ہوئے جنگل یہ تھرکتے ارماں
یہ پہاڑوں کی گھٹاؤں میں جوانی کی اٹھان
یہ مچلتے ہوئے دریاؤں میں انگڑائی کی شان
کتنے روشن ہیں دِیے تیرے شبستانوں میں
اے وطن ہم ہیں تیری شمع کے پروانوں میں
زندگی ہوش میں ہے جوش ہے ایمانوں میں

تیرے مزدور کی آنکھوں کے شرارے لے کر
تیرے دہقان کے ماتھے کے ستارے لے کر
چاندنی بوئیں گے جھلسے ہوئے میدانوں میں
اے وطن ہم ہیں تیری شمع کے پروانوں میں
زندگی ہوش میں ہے جوش ہے ایمانوں میں

ہم تجھے آگ کا دریا نہیں بننے دیں گے
ظلم و نفرت کا تماشہ نہیں بننے دیں گے
تجھ کو پالیں گے محبت کے گلستانوں میں
اے وطن ہم ہیں تیری شمع کے پروانوں میں
زندگی ہوش میں ہے جوش ہے ایمانوں میں

جوش ملیح آبادی

No comments:

Post a Comment