میں ہوں انشاؔ، انشاؔ، انشاؔ
کیوں جانی پہچانی گئی ہو
اِنشاؔ جی کو جان گئی ہو
جس سے شام سویرے آ کر
فون کی گھنٹی پر بُلوا کر
کیا کیا بات کیا کرتی تھیں
دیکھو پِیت نبھانا ہو گا
دیکھو چھوڑ نہ جانا ہو گا
پِیت لگائی، رِیت نبھائی
ہم لوگوں کی رِیت پرائی
میں ہوں انشاؔ، انشاؔ، انشاؔ
ابن انشا
No comments:
Post a Comment