اب کوئی تاج محل نہیں بنے گا
اب کوئی تاج محل نہیں بنے گا
ممتازوں نے پیدا ہونا چھوڑ دیا
شاہ جہان سے گزر گئے
اب معیارات بھی زمانے کے بدل گئے
شہنشاہوں کی جگہ جمہوریت نے سہرے باندھ لیے
محلوں کی جگہ ایوانوں نے لے لی
غریبوں کی محبت پہلے بھی رسوا ہوتی تھی
غریبوں کی محبت اب بھی، رسوا ہوتی ہے
جگہ جگہ
دعوتِ نظارہ دیتے
چمکتے اور دمکتے بدن
کوچہ بازار میں بِکتے ہیں
محبتوں کے کاروبار میں
اب محبتیں بِکتی ہیں
اور لوگ پِھر بھی
اس کو محبت کہتے ہیں
ممتازوں نے پیدا ہونا چھوڑ دیا
شاہ جہان سے گزر گئے
اب معیارات بھی زمانے کے بدل گئے
شہنشاہوں کی جگہ جمہوریت نے سہرے باندھ لیے
محلوں کی جگہ ایوانوں نے لے لی
غریبوں کی محبت پہلے بھی رسوا ہوتی تھی
غریبوں کی محبت اب بھی، رسوا ہوتی ہے
جگہ جگہ
دعوتِ نظارہ دیتے
چمکتے اور دمکتے بدن
کوچہ بازار میں بِکتے ہیں
محبتوں کے کاروبار میں
اب محبتیں بِکتی ہیں
اور لوگ پِھر بھی
اس کو محبت کہتے ہیں
ضمیر آفاقی
No comments:
Post a Comment