Sunday 9 September 2012

تم کیا تھے

تم کیا تھے

تم کیا تھے
جب یہ جانا
تو دیر بہت ہو چکی تھی
بِنا دیکھے، بِنا جانے
ہم نے تو تَن مَن وار دیا

تمہارا یہ کہنا کہ
تم بِن جاناں
زندگی ادھُوری
نامکمل سی ہے
دن تو بہت بڑی بات ہے
اک لمحہ نہیں کٹتا
فیس بک کی ملاقات کو ہی مکمل ملاقات سمجھتے رہے
ہم سمجھتے رہے کہ تم
صرف ہمارے لیے ہی آتے تھے
اور ہم ناز کرتے تھے تمہاری محبت پر
مگر بھید یہ کھلا کہ
فیس بک پہ دوستیاں بنانا
اور گپ شپ کرنا
تمہاری ہابی تھی
اور ہماری محبت تمہاری ہابی کی نظر ہو گئی

ضمیر آفاقی

No comments:

Post a Comment