Monday, 23 February 2015

پوچھے جو کوئی میری نشانی رنگ حنا لکھنا

پوچھے جو کوئی میری نشانی رنگِ حنا لکھنا 
گورے بدن پہ انگلی سے میرا نام ادا لکھنا
کبھی کبھی آس پاس چاند رہتا ہے
کبھی کبھی آس پاس شام رہتی ہے
آؤ ناں آؤ ناں جہلم میں بہہ لیں گے
وادی کے موسم بھی اِک دن تو بدلیں گے
کبھی کبھی آس پاس چاند رہتا ہے
کبھی کبھی آس پاس شام رہتی ہے
آؤں تو صبح جاؤں تو میرا نام صبا لکھنا
برف پڑے تو برف پہ میرا نام دعا لکھنا
ذرا ذرا آگ واگ پاس رہتی ہے
ذرا ذرا آنگڑی کی آنچ رہتی ہے
کبھی کبھی آس پاس چاند رہتا ہے
کبھی کبھی آس پاس شام رہتی ہے
شامیں بجھانے آتی ہیں راتیں 
راتیں بجھانے تم آ گئے ہو
جب تم ہنستے ہو دن ہو جاتا ہے
تم گلے لگو تو دن سو جاتا ہے
ڈولی اٹھائے آئے گا دن تو
پاس بیٹھا لینا
کل جو ملیں تو ماتھے پہ میرے سورج اگا دینا
ذرا ذرا آس پاس دھوپ رہے گی
ذرا ذرا آس پاس رنگ رہیں گے
پوچھے جو کوئی میری نشانی رنگِ حنا لکھنا 
گورے بدن پہ انگلی سے میرا نام ادا لکھنا
کبھی کبھی آس پاس چاند رہتا ہے
کبھی کبھی آس پاس شام رہتی ہے

گلزار

No comments:

Post a Comment