میرے اعصاب معطل نہیں ہونے دیں گے
یہ پرندے مجھے پاگل نہیں ہونے دیں گے
تُو خدا ہونے کی کوشش تو کرے گا، لیکن
ہم تجھے آنکھ سے اوجھل نہیں ہونے دیں گے
یار اک بار پرندوں کو حکومت دے دو
یہ جو اک بیل اداسی کی اُگی ہے گھر میں
ہم اسے پھیل کے جنگل نہیں ہونے دیں گے
یہ جو چہرے ہیں یہاں چاند سے چہرے تابشؔ
یہ میرا عشق مکمل نہیں ہونے دیں گے
عباس تابش
No comments:
Post a Comment