Wednesday 27 June 2012

برا برے کے علاوہ بھلا بھی ہوتا ہے

برا، برے کے علاوہ بھلا بھی ہوتا ہے
 ہر آدمی میں کوئی دوسرا بھی ہوتا ہے
 تم اپنے دیس کی سوغات ہو ہمارے لیے
 کہ حسن تحفۂ آب و ہوا بھی ہوتا ہے
 تمہارے شہر میں ہے جی لگا ہوا ورنہ
 مسافروں کے لیے راستہ بھی ہوتا ہے
 وہ چہرہ اک تصور بھی ہے، حقیقت بھی
 دریچہ بند بھی ہوتا ہے، وا بھی ہوتا ہے
 ہم اے شعورؔ اکیلے کبھی نہیں ہوتے
 ہمارے ساتھ ہمارا خدا بھی ہوتا ہے

 انور شعور

No comments:

Post a Comment