Thursday, 28 June 2012

یونہی آتی نہیں ہوا مجھ میں

 یونہی آتی نہیں ہوا مجھ میں

ابھی روشن ہے اک دِیا مجھ میں

وہ مجھے دیکھ کر خموش رہا

اور اِک شور مچ گیا مجھ میں

دونوں آدمؑ کے منتقم بیٹے

اور ہوا ان کا سامنا مجھ میں

میں مدینے کو لوٹ آیا ہوں

یعنی جاری ہے کربلا مجھ میں

روشنی آنے والے خواب کی ہے

دن تو کب کا گزر چکا مجھ میں

اس اندھیرے میں جب کوئی بھی نہ تھا

مجھ سے گم ہو گیا خدا مجھ میں


ادریس بابر

No comments:

Post a Comment