Thursday 28 June 2012

بیاکل روگ

 بیاکُل روگ


بیاکل روگ کیسا تھا ؟

انوکھا جوگ جیسا تھا؟

نہیں پل بھر رہا قائم

وہ اِک سنجوگ کیسا تھا؟

سمندر میں کسی تنہا جزیرے کی طرح شاید

ادھورے خواب کی مانند

کسی بھی چاند کی مژگاں پہ چمکا تھا

ستارے کی طرح پَل بھر

گُلابی پتیوں پر اوس کی بُوندوں کی صُورت میں

مگر جاناں! ذرا سوچو

تمہیں کیسے بتاؤں میں

وہ دل کا روگ کیسا تھا


فاخرہ بتول

No comments:

Post a Comment