Wednesday, 15 May 2019

اندر اندر جلنے والو جیتے رہو

اندر اندر جلنے والو! جیتے رہو
ہجر میں آپ سنبھلنے والو! جیتے رہو
ہم دونوں کو دیکھ کے اک دوجے کے ساتھ
اے ہاتھوں کو ملنے والو! جیتے رہو
کیمپس کی خالی سڑکوں پر شام کے وقت
تنہا پیدل چلنے والو! جیتے رہو
چپ کروا دینے کی قدرت رکھ کر بھی
خاموشی میں ڈھلنے والو! جیتے رہو 
اپنے آپ سے ٹل جانا آسان نہیں 
اپنے آپ سے ٹلنے والو! جیتے رہو
اس کی زباں سے علی کی غزلیں سن سن کر
اندر اندر جلنے والو! جیتے رہو

علی زریون

No comments:

Post a Comment