آپ کا انتظار بھی تو نہیں
دل کو لیکن قرار بھی تو نہیں
دل نہیں پاس تو یہ بہتر ہے
اب کوئی انتشار بھی تو نہیں
درد کم تو ہوا ہے چارہ گر
تیری دیوار پر لگا دیتے
زندگی اشتہار بھی تو نہیں
جاں نثاری ہمارا شیوہ ہے
ہر کوئی جاں نثار بھی تو نہیں
ناز مظفرآبادی
No comments:
Post a Comment