صلیبی جنگ جاری ہے
سنا تھا وقت تو اک تیر ہے
ازلی کماں نے
جس کو نوری چوب میں پورا تشنج بھر کے اک جھٹکے سے چھوڑا تھا
دریغا
کوئی بتلائے
صدی اکیسویں یا گیارپویں ہے یہ؟
سمجھ میں کچھ نہیں آتا
صلیبی جنگ ہے یا میری شیلے کا فرانکستئین ہے؟
جو وقت کا پُتلا بنا کر اس میں کالے علم کی میخیں لگاتا ہے
عراق اور شام تو بس استعارے ہیں
وہ باتیں اور ہیں
صدیوں سے چلتی آ رہی ہیں
انہی باتوں نے ہر اک دور میں سرگوشیوں سے جنگ کے تیور سنوارے ہیں
یہ بازی کس نے جیتی ہے؟
نہ جانے کس نے ہاری ہے؟
صلیبی جنگ جاری ہے
کدورت حضرتِ کِینہ کا نُطفہ ہے
جسے رنجِش کی کالی کوکھ نے پیدا کیا
پھر زہر دے کر اس کو مارا ہے
کدورت وقت کا سرسام بن کے سر پہ طاری ہے
صلیبی جنگ جاری ہے
مذاہب کی نیاموں میں چھپی
پاکیزہ تلواروں نے جتنے قتل کر ڈالے ہیں
اتنے لوگ تو بیماریوں نے بھی نہیں مارے
وہی ہتھیار ہیں
کایا کلپ ہونے سے ان کی شکل بدلی ہے
ابھی تک چھاؤنی کے سرمئ خاکی طویلے میں
صلاح الدین ایوبی کے گھوڑے ہنہناتے ہیں
تو یومِ حشر کا بارود شِکموں میں اٹھائے
جوہری ہتھیار گوداموں کی خاموشی میں اکثر جاگتے ہیں
کسمساتے ہیں
رِچرڈ اس معرکے میں اب تلک موجود ہے
وہ میمنہ اور میسرہ کو دیکھتا ہے
قلب پر نظریں جماتا ہے
وہ اپنی خود سے لٹکی سِیہ اور پتلی زنجیروں کی جھالر کو
زِرہ بکتر پہ سنتا ہے
تو اس کی جھنجھناہٹ لانچروں کے زاویوں پر
ایستادہ، ہانپتے میزائلوں کے سرد ایندھن میں
جہنم سے چرائی
سرمئ چِنگار بھرتی ہے
یہ بازی کس نے جیتی ہے؟
نہ جانے کس نے ہاری ہے؟
صلیبی جنگ جاری ہے
وحید احمد
بہت خوب۔ اگر اجازت ہو تو میں کامیابی ڈائجسٹ میں شائع کرلوں۔
ReplyDeleteپھول کی خوشبو پہ سب کا حق ہوتا ہے۔
ReplyDelete