لوگو
اپنے قدم گِنا کرو
آہستہ آہستہ چلا کرو
جھک جھک کر دیکھا کرو
کوئی کُچلا تو نہیں گیا
پیروں میں چھالوں کی زنجیر پہنا کرو
چونک چونک کر
پلٹ پلٹ کر دیکھا کرو
یہ جو پیچھے پیچھے چلا آرہا ہے
تمہیں ترازو میں تولتا آ رہا ہے
کوئی اور نہیں
خدا ہے
نورالہدیٰ شاہ
No comments:
Post a Comment