Friday 3 May 2019

پہلے کشش عورت میں تھی

ایک بے کشش نظم

پہلے کشش عورت میں تھی
پھر کشش لفظوں میں تھی
اب لفظ عورت بے کشش
لہروں تک زمیں و آسماں کو دیکھتے ہیں
کائناتی سلسلوں میں
سلسلہ وہ ڈھونڈتے ہیں
جو ہمیں ویران کر کے جا چکا ہے

انیس ناگی

No comments:

Post a Comment