آپ ہیرا، صدف، نگیں، کیوں ہیں
آپ بے انتہا حسیں، کیوں ہیں
آپ کی کاکلوں کے جنگل میں
اتنی موسیقیاں، مکیں کیوں ہیں
چاند خود بھی نہیں سمجھ پایا
شمس حیراں ہے، آپ کے عارض
پھول ہو کر بھی، آتشیں کیوں ہیں
آپ اتنے دروغ گو ہو کر
اس قدر قابلِ یقیں، کیوں ہیں
شاعروں کے دلوں پہ آپ چلیں
گامزن، برسرِ زمیں، کیوں ہیں
جتنے بے رحم دلربا ہیں، عدم
اتنے محبوب، دلنشیں، کیوں ہیں
عبدالحمید عدم
No comments:
Post a Comment